فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کے چینی دورے کو زبردست میڈیا کوریج ملی ہے |
خیال رہے کہ چین میں فیس بک پر پابندی عائد ہے۔
بہت سے میڈیا چینلوں نے مارک زکربرگ کی جانب سے سفارت کاری کی ’سنجیدہ ‘کوششوں کی تعریف کی ہے جبکہ ویب کا استعمال کرنے والے والوں نے چینی دورے میں ان کی سرگرمیوں کا مذاق اڑایا ہے جن میں بیجنگ کے ’کہرآلود علاقے تیانن مین سکوئر سے جوگنگ کرتے گزرنا، عظیم دیوار دیکھنے جانا اور چین میں پروپيگنڈا کے سرخیل لیو یونشان اور میڈیا گرو جیک ما سے ملاقات کرنا شامل ہے۔
حیرت انگیز طور چینی میڈیا نے زکربرگ کے دورے کو وسیع پیمانے پر پیش کیا ہے۔
سینا ویبو پر بریکنگ نیوز اکاؤنٹ نے اپنے تقریباً پانچ کروڑ فالوورز سے پوچھا ہے کہ ’کیا اس بار فیس بک کامیابی کے ساتھ چینی بازار میں داخل ہو سکے گی؟
فیس بک پر پابندی کے باوجود اس پوسٹ کو شاید اس لیے نہیں ہٹایا گيا کیونکہ جیک ما کی کمپنی علی بابا کا اس معروف مائیکرو بلاگنگ سائٹ میں 31.4 فی صد مالکانہ حصہ ہے۔ جیک ما ان معروف شخصیات میں شامل ہیں جن سے زکربرگ نے ملاقات کی ہے۔
دوسرے چینلوں پر بھی وہ تصویر نظر آ رہی ہے جو پہلے پہل فیس بک پر پوسٹ کی گئي تھی اور جس میں زکربرگ چین کی دیوار عظیم سے اترتے ہوئے ٹوبوگان میں سوار ہیں۔
بہت سے سماجی رابطے کے صارفین نے زکربرگ کا مذاق اڑایا ہے |
امریکی سوشل نیٹ ورک پر جاری روایتی پابندیوں کے باوجود چینی اخبار پیپلز ڈیلی کے بیرونی ایڈیشن میں یہ پوسٹ شامل کی گئی ہے۔
چین کی فائر وال کی جانب اشارہ کرتے ہوئے میکائل وائی نے کہا: ’میرے خیال سے چین میں دو عظیم دیواریں ہیں، ایک مارک زکربرگ کے لیے اور دوسری عام چینی شہریوں کے لیے۔‘ اور اس پر سو سے زیادہ ’لائیکس‘ آئے ہیں۔
زکربرگ کو چینی میڈیا میں جو زبردست کوریج ملی ہے اس پر بہت سے لوگوں نے حیرت کا اظہار کیا ہے کیونکہ انھیں یہ علم ہی نہیں کہ آخر زکربرگ ہیں کون۔
پلا ایسفی نے پوچھا ہے: ’یہ کون ہیں؟ فیس بک کیا ہے؟ کیسی ویب سائٹ ہے؟‘
جبکہ ایک صارف چین جن لیئی جے سی نے بظاہر اس کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے ’فیس بک استعمال کرنے والے تمام معمر افراد ہیں۔‘
بہت سے لوگوں نے تیانن مین پر ان کی جوگنگ کا مذاق اڑایا ہے۔ بیڈ جم نے لکھا: ’اس کا جسم تو ٹھیک ہی ہے۔‘
ایک نے کہا ’سی ای او کی خوبصورتی کو بلاک نہیں کیا جا سکتا۔‘
0 comments:
Post a Comment